سنو رخت سفر میں ذہن کی یکسوئ بھی رکھنا کہ اچھےخاصے رہبر بھی بھٹک جاتے ہیں رستے می اطہر زیدی- This couplet carries a profound meaning that can be […]
نظم : اجنبی دیار میں
حیات رنگ جزیروں کو چھوڑ کر اے دوست نہ جانے کونسی بستی میں آ گیا ہوں میں ںہ دلبروں کی ادائیں نہ التفات جمال نہ اختیار تبسم نہ اعتبار خیال […]
نظم : پانی میں بھیگا ہوا ایک خط
جب کہ تم شہر کے سپردہ ہوئے گاؤں کے لوگ سب فسردہ ہوئے نہ اپنی خیرکی خبر دی ہے نہ اپنے شہر کا پتہ بھیجا اک زمانہ گزر گیا جیسے […]
نظم : سر رہ
سر رہ کبھی جو نظر پڑے کسی اجنبی کے مزارپر تو دعا کو ہاتھ اٹھائیے کوئ سبز پودہ لگائیے کہ بہار ہو تو صبا چلے ہو خزاں تو سایہ ابر […]